جناب رفیق بھیمجیی یونیورسٹی آف واروک سے مینجمنٹ سائنسز میں بی ایس سی (آنرز) کی اور بےاس بزنساسکول ، لندن سے انوسٹمنٹ اینڈ فنانس میں ماسٹرز آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی سند رکھتے ہیں۔ وہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے ایک تسلیم شدہ "سرٹیفائڈ ڈائریکٹر" ہیں۔
اورجانیےجناب طاہر جی ساچک بورن ماؤتھ یونیورسٹی سے بزنس اسٹڈیز میں گریجویٹ ہیں اور لیورپول یونیورسٹی سے مینجمنٹ اسٹڈیز میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما کے بھی حامل ہیں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں برٹش سول سروس میں شمولیت اختیار کی اور پانچ سال بعد بیمہ حیات میں ذریعہ معاش کی جدوجہد کی
اورجانیےجناب رفیق بھیمجیی یونیورسٹی آف واروک سے مینجمنٹ سائنسز میں بی ایس سی (آنرز) کی اور بےاس بزنساسکول ، لندن سے انوسٹمنٹ اینڈ فنانس میں ماسٹرز آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی سند رکھتے ہیں۔ وہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے ایک تسلیم شدہ "سرٹیفائڈ ڈائریکٹر" ہیں۔
اورجانیےجناب طاہر جی ساچک بورن ماؤتھ یونیورسٹی سے بزنس اسٹڈیز میں گریجویٹ ہیں اور لیورپول یونیورسٹی سے مینجمنٹ اسٹڈیز میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما کے بھی حامل ہیں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں برٹش سول سروس میں شمولیت اختیار کی اور پانچ سال بعد بیمہ حیات میں ذریعہ معاش کی جدوجہد کی
اورجانیےعمر مرشد، ایف سی اے.، ایف پی ایس اے.، ایف آئی اے.
کے پی ایم جی تاثیر ہادی اینڈکمپنی، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس.
مفتی محمد ابراہیم عیسی
ریٹنگ ایجنسی: وی آئی ایس
انشورر فنانشل اسٹرینگتھ : درجہ بندی AA++ آؤٹ لک: مستحکم(VIS)
سی ڈی سی شیئر رجسٹر سروسز لمیٹڈ
سی ڈی سی ہاؤس، 99-بی، بلاک "بی" ، ایس ایم سی ایچ سوسائٹی، مین شاہراہ فیصل، کراچی74400.
کسٹمر سپورٹ سروسز(ٹال فری )0800-23275 فیکس: (92 21) 3432 6053
ای میل: info@cdcsrsl.com ویب سائٹ: www.cdcsrsl.com
الملک سینٹر، 70 ڈبلیو، ایف-7/جی-، 7 جناح ایونیو، (بلیو ایریا)، اسلام آباد
فون: +92 51 2820989
ای ایف یو لائف ہاؤس، پلاٹ نمبر 112، 8ویں ایسٹ اسٹریٹ، فیز 1، ڈی ایچ اے، کراچی، پاکستان۔
ای ایف یو جنرل انشورنس لمیٹڈ https://www.efuinsurance.com
جہانگیر صدیقی اینڈ کمپنی لمیٹڈ http://www.jscl.co
کمپنی رجسٹریشن نمبر: I-00973
نیشنل ٹیکس نمبر: 0944894-2
جناب رفیق بھیمجیی یونیورسٹی آف واروک سے مینجمنٹ سائنسز میں بی ایس سی (آنرز) کی اور بےاس بزنساسکول ، لندن سے انوسٹمنٹ اینڈ فنانس میں ماسٹرز آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی سند رکھتے ہیں۔ وہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے ایک تسلیم شدہ "سرٹیفائڈ ڈائریکٹر" ہیں۔
1983 میں پاکستان واپس آنے سے قبل انہوں نے بیرون ملک،نیویارک میں میرل لنچ ایسٹ مینجمنٹ میں اور متحدہ عرب امارات میں ابودھابی انویسٹمنٹ اتھارٹی میں خدمات انجام دیں۔
رفیق بھیمجیی فروری 1999 سے جولائی 2011 تک ای ایف یو جنرل انشورنس لمیٹیڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رہے۔ انہوں نے جولائی 2011 میں ای ایف یو لائف اشورنس لمیٹیڈ میں چیئرمین کے عہدہ سنبھالا۔ وہ ای ایف یو ہیلتھ انشورنس لمیٹیڈ، ای ایف یو سروسز (پرائیویٹ ) لمیٹیڈ اور انٹرنیشنل فاؤنڈیشن اینڈ گارمنٹس (پاکستان ) (پرائیویٹ) لمیٹیڈ کے بھی ڈائریکٹر ہیں۔
جناب طاہر جی ساچک بورن ماؤتھ یونیورسٹی سے بزنس اسٹڈیز میں گریجویٹ ہیں اور لیورپول یونیورسٹی سے مینجمنٹ اسٹڈیز میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما کے بھی حامل ہیں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں برٹش سول سروس میں شمولیت اختیار کی اور پانچ سال بعد بیمہ حیات میں ذریعہ معاش کی جدوجہد کی۔ای ایف یو لائف میںشامل ہونے کے لئے 1993 میں پاکستان آنے سے پہلے انہوں نے برطانیہ کی بڑی بیمہ حیات کمپنیوں ، الائیڈ ڈنبار، ٹرائیڈنٹ لائف اور آخر میں سنچری لائف میں ایگزیکیوٹو کے درجوں پر فائز رہے۔
وہ نومبر 1993 سے جولائی 2023 تک ای ایف یو لائف اشورنس لمیٹیڈ سے چیف ایگزیکیوٹو اور مینیجنگ ڈائریکٹر رہے۔ اب وہ ای ایف یو لائف کے وائس چیئرمین ہیں اور ای ایف یوہیلتھ کے بھی وائس چیئرمین ہیں۔ وہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے ایک تسلیم شدہ "سرٹیفائڈ ڈائریکٹر" ہیں۔
جناب رفیق بھیم جی یونیورسٹی آف واروک سے مینجمنٹ سائنسز میں بی ایس سی (آنرز) کی اور بیئس بزنس اسکول، لندن سے انوسٹمنٹ اینڈ فنانس میں ماسٹرز آف بزنس ایڈمنسٹریشن کی سند رکھتے ہیں۔ وہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے ایک تسلیم شدہ "سرٹیفائڈ ڈائریکٹر" ہیں۔
1983 میں پاکستان واپس آنے سے قبل انہوں نے بیرون ملک،نیویارک میں میرل لنچ ایسٹ مینجمنٹ میں اور متحدہ عرب امارات میں ابودھابی انویسٹمنٹ اتھارٹی میں خدمات انجام دیں۔
رفیق آر بھیم جی فروری 1999 سے جولائی 2011 تک ای ایف یو جنرل انشورنس لمیٹیڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین رہے۔ انہوں نے جولائی 2011 میں ای ایف یو لائف اشورنس لمیٹیڈ میں چیئرمین کا عہدہ سنبھالا۔ وہ ای ایف یو ہیلتھ انشورنس لمیٹیڈ، ای ایف یو سروسز (پرائیویٹ ) لمیٹیڈ اور انٹرنیشنل فاؤنڈیشن اینڈ گارمنٹس (پاکستان ) (پرائیویٹ) لمیٹیڈ کے بھی ڈائریکٹر ہیں۔
جناب طاہر جی ساچک بورن ماؤتھ یونیورسٹی سے بزنس اسٹڈیز میں گریجویٹ ہیں اور لیورپول یونیورسٹی سے مینجمنٹ اسٹڈیز میں پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما کے بھی حامل ہیں۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد، انہوں برٹش سول سروس میں شمولیت اختیار کی اور پانچ سال بعد بیمہ حیات میں ذریعہ معاش کی جدوجہد کی۔ای ایف یو لائف میں شامل ہونے کے لئے 1993 میں پاکستان آنے سے پہلے انہوں نے برطانیہ کی بڑی بیمہ حیات کمپنیوں ، الائیڈ ڈنبار، ٹرائیڈنٹ لائف اور آخر میں سنچری لائف میں ایگزیکیوٹو کے درجوں پر فائز رہے۔
وہ نومبر 1993 سے جولائی 2023 تک ای ایف یو لائف اشورنس لمیٹیڈ کے چیف ایگزیکیوٹو اور مینیجنگ ڈائریکٹر رہے۔ اب وہ ای ایف یو لائف اور ای ایف یوہیلتھ کے وائس چیئرمین ہیں۔ وہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے ایک تسلیم شدہ "سرٹیفائڈ ڈائریکٹر" ہیں۔
جناب محمد علی احمد ای ایف یو لائف کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکیوٹو آفیسر ہیں اور بیمہ حیات انڈسٹری میں تیس سالہ پیشہ ورانہ تجربے کے حامل ہیں؛ بائیس سال ای ایف یو لائف کے ساتھ اور اس سے قبل، آٹھ سال اسٹیٹ لائف کارپوریشن آف پاکستان کے ساتھ۔ وہ انسٹیٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان سے ایک تسلیم شدہ "سرٹیفائڈ ڈائریکٹر" ہیں۔
چیف ایگزیکیوٹو مقرر ہونے سے پہلے، جناب علی صاحب ای ایف یو لائف کے چینل اسٹریٹجی آفیسر تھے۔ قابلیت کے اعتبار سے وہ ایک ایکچوری ہیں اور انہوں نے اپنے کیرئیر کا آغاز ایک ٹرینی کی حیثیت سے کیا، اور پچھلے تین عشروں میں مختلف عہدوں سے ترقی کرتے ہوئے وہ ایک ایگزیکیوٹو مینجمنٹ کے درجے تک پہنچ گئے ہیں۔
گزشتہ سالوں میں، جناب علی صاحب براہ راست مختلف شعبوں کے ذمہ دار رہے ہیں جن میں ایکچوریل سروسز، پروڈکٹ انوویشن ، انوسمنٹ فنڈ مینجمنٹ، بینکشورنس سیلز، گروپ بینیفٹس، مارکیٹنگ اینڈ برانڈ مینجمنٹ ، ترقی پذیر گروتھ سیگمنٹس اور ڈیجیٹل /ماس مارکیٹ/ متبادل تقسیمی چینلز شامل ہیں۔ انہوں نے ادارے کے لئے ، بورڈ کے ساتھ رہ کر کام کرتے ہوئے، کمپنی کے تمام کاروباری شعبوں میں حکمت عملیوں کی تعریف، تجزیے اور اطلاق کے لئے ، ادارے کے لئے اینٹرپرائز کے درجے کی حکمت عملی کو فعال طور پر ترقی دی۔
جناب علی صاحب نے کئی مقامی اور بین الاقوامی کانفرنسوں ، سیمیناروں، ورک شاپس میں بیمے، رسک مینجمنٹ، تقسیمی چینلز، ٹیکنولوجی اور چینج مینجمنٹ کے ستھ سماجی اور اقتصادی ترقی کے موضوعات پر نمائندگی کی ہے۔
جناب سیف الدین این زمکاوالا 1964 سے ای ایف یو گروپ سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے 1990 سے 2011 تک ای ایف یو جنرل انشورنس لمیٹیڈ میں بہ حیثیت مینجمنگ ڈائریکٹر خدمات انجام دیں جب انہیں کمپنی کا چیئرمین منتخب کیا گیا۔ وہ ای ایف یوہیلتھ انشورنس لمیٹیڈ کے بھی چیئرمین ہیں۔ وہ 1999 سے 2011 تک ای ایف یولائف اشورنس لمیٹیڈ کے بھی چیئرمین رہے۔
وہ سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن اور فخر امداد فاؤنڈیشن کے بورڈ آف گورنرز میں بھی شامل ہیں۔
جناب حسن علی عبداللہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ اور سرٹیفائڈ ڈائریکٹر ہیں۔ وہ 1979 سے ای ایف یو جنرل انشورنس لمیٹیڈ سے وابستہ ہیں۔ وہ جولائی 2011 سے جولائی 2023 تک ای ایف یو جنرل انشورنس لمیٹیڈ کے مینیجنگ ڈائریکٹر اور چیف ایگزیکیوٹو رہے اور اب اس کے چیئرمین ہیں۔ وہ ای ایف یو ہیلتھ انشورنس لمیٹیڈ ، ای ایف یو سروسز (پرائیویٹ) لمیٹیڈ، ٹورزم پروموشن سروسز (پاکستان) لمیٹیڈ (سیرینا ہوٹلز کے مالکان)، آغا خان یونیورسٹی اینڈ ہسپتال کے اعزازی خزانچی ، آغا خان یونیورسٹی فاؤنڈیشن جنیوا کے پاکستان کے نیشنل کمیٹی کے رکن ہیں ۔
انہوں نے 1976 سے 2002 تک آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے بورڈز، کونسل اور مختلف اداروں کی کمیٹیوں میں خدمات انجام دی ہیں۔ وہ 2008، 2010 سے 2011، 2016 سے 2017 تک چیئرمین آف انشورنس ایسوسی ایشن آف پاکستان ، 2014 سے 2015، اور جنوری 2020 سے جولائی 2022 تک پاکستان انشورنس انسٹی ٹیوٹ کے چیئرمین، 2011 کے لئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس کے ڈائریکٹر، 2011 اور 2017 کے لئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کی ایگزیکیوٹو کمیٹی کے رکن ، 2016 سے 2022 تک انسٹی ٹیوٹ آف فنانشل مارکیٹس آف پاکستان کے ڈائریکٹر اور 2021 سے 2022 تک جرمن-پاکستان چیمبر آٖف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وائس پریذیڈنٹ رہے۔
جناب علی رضا صدیقی نے کارنیل یونیورسٹی ، امریکہ سے اکنامکس اینڈ گورنمنٹ میں ڈبل میجرز کے ساتھ بیچلرز آف آرٹس ڈگری حاصل کی ہے۔
وہ جے ایس پرائیویٹ ایکویٹی کے پارٹنر ہیں۔ 2005 سے 2010 تک وہ جے ایس انویسمنٹس لمیٹیڈ کے ایگزیکیوٹو ڈائریکٹر رہے۔ جے ایس گروپ میں شامل ہونے سے پہلے، وہ ہوسٹن میں اے آئی ایم انویسٹمنٹس کے اسسٹنٹ وائس پریذیڈنٹ تھے، جو INVESCO کا(جو پہلے AMIVESCAP PLC کے نام سے جانی جاتی تھی) ایک مکمل مالکانہ ذیلی ادارہ ہے۔ اے آئی ایم میں، جناب صدیقی مقررہ آمدنی کے اثاثہ جات میں 60 ارب امریکن ڈالرز کا انتظام چلانے کی ذمہ دار ایک ٹیم کا حصہ تھے ۔
علی رضا صدیقی ای ایف یو جنرل انشورنس لمیٹڈ، جہانگیر صدیقی اینڈ کمپنی لمیٹڈ، مہوش اینڈ جہانگیر صدیقی فاؤنڈیشن اور ای ایف یو سروسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے بورڈز میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ فخر امداد فاؤنڈیشن، منزل پاکستان اور آرگنائزیشن فار سوشل ڈویلپمنٹ انیشیئٹوز کے ٹرسٹی بھی ہیں۔
وہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے چارٹرڈ اکاؤنٹینٹ اور "سرٹیفائڈ ڈائریکٹر "ہیں اور یونیورسٹی آف بولٹن سے ڈاکٹریٹ کی اعزازی سند بھی رکھتے ہیں۔
جناب دانش بھیم جی نے پندرہ سال سے زیادہ کا عرصہ فنانشل سروسز سیکٹر میں گزارا ہے۔ ان کا سب سے حالیہ عہدہ اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک میں تھا، جہاں وہ افریقہ اور مشرق وسطی کے لئے فنانشل انسٹی ٹیوشنز انویسٹمینٹ بینکنگ کے منیجنگ ڈائریکٹر ان چارج تھے۔ اس سے قبل وہ انگلستان کے بارکلیز انویسٹمینٹ بینک اور روتھس چائلڈ بینک سے وابستہ رہے۔
جناب دانش نے یورپ، مشرق وسطیٰ اور افریقہ میں انتظامیہ اور انتظامی، مصلحتی مشاورت، اور سرمائے کو فروغ دینے والے منصوبوں کی ایک وسیع ورائٹی پر انشورنس، بینک اور حکومتی صارفین کو مشورہ جات فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے بیس سے زیادہ ملکوں میں مختلف منصوبوں پر کام کیا ہے اور 150 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے لین دین کے معاملات پر مشورہ دیا ہے۔ جناب دانش انگلینڈ اینڈ ویلز کے انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹس سے چارٹرڈ ااکاؤنٹینٹ ہیں اور انہوں نے کیمبرج یونیورسٹی سے اقتصاد یات کی ڈگری حاصل کی ہے۔
محترمہ رخسانہ شاہ 35 سال سرکاری ملازمت کے بعد وفاقی سیکرٹری وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری کے عہدے سے ریٹائر ہو گئیں۔ پاکستان میں آٹزم(خیالی پلاؤ بنانے کی بیماری) ،اے ڈی ایچ ڈی (ذہنی بیماری) اور معذوریوں کو جاننے کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے، اور ان معذوریوں کے انتظام میں خصوصی اور عام بچوں کے ساتھ ملانے والے اسکولوں کے اساتذہ اور ان بچوں کے والدین کو تربیت دینے کے لیے 2015 میں، انہوں نے لاہور میں آٹزم ویلفیئر ٹرسٹ قائم کیا، جس کا ایک دفتر کراچی میں بھی ہے۔
جنوری 2016 سے، انہوں نے تین سال تک فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کے بورڈ میں وزارت خزانہ کی نامزد ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس وقت، وہ پاکستان میں سوزوکی موٹر کمپنی کی آزاد ڈائریکٹر اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ فیوچر ٹرسٹ کی اعزازی رکن ہیں۔ انہوں نے اپنی ڈائریکٹرز ٹریننگ پروگرام دسمبر 2017 میں لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز سے مکمل کیا۔
رخسانہ شاہ سماجی اور انسانی حقوق کے مسائل پر ڈان اخبار کے لیے بھی لکھتی ہیں۔
وہ LUMS اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے "سرٹیفائیڈ ڈائریکٹر" ہیں۔
جناب رحیل محمد کا کیریئر 35 سال سے زیادہ عرصے پر محیط ہے جو جنرل مینجمنٹ، بزنس ڈویلپمنٹ، اسٹریٹجی، فنانشل پلاننگ اور پیپل ڈویلپمنٹ پر مشتمل ہے۔ وہ کیمیکلز سے لے کر انرجی تک کی سرگرمیوں کی مختلف النوع رینج پر مرکوز کمپنیوں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہےہیں۔ موجودہ طور پر وہ لکی الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ (لکی گروپ کے ذیلی ادارے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں جو ایک 660 میگاواٹ انڈیپینڈنٹ پاور پلانٹ چلاتی ہے ۔
اس سے قبل وہ ہب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رہے جو پاکستان کی سب سے بڑی انڈیپینڈنٹ پاور پلانت حبکو کی ذیلی کمپنی ہے۔ وہ کمپنی کے آگے بڑھتے ہوئے ویژن میں مدد کرنے کے لئے، حبکو کے بڑھتے ہوئے پورٹ فولیو کاانتظام چلانے، آن شور اور آف شور حصول کا تجزیہ کرنے، پروجیکٹ کے مالیاتی امور، تمام پیداواری پروجیکٹس کے اقتصادی تجزیے اور اقتصادی ری انجینیئرنگ کے ذمہ دار تھے۔ حبکوسے قبل 2012سے 2018 تک وہ انگرو فرٹیلائزرز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رہے۔
انہوں نے اینگرو کارپوریشن ،اینگرہ کے مختلف ذیلی اداروں،کے الیکٹرک ، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس، برٹش اوورسیز اسکول، کے پی انرجی بورڈ کے بورڈز کا حصہ بھی رہے ہیں اور پاکستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹیڈ کے چیئرمین بھی رہے۔ وہ لکی الیکٹرک پاور کمپنی لمیٹڈ اور لکی پاور گروپ کے دیگر ذیلی اداروں ، پاکستان میں معذوریوں کے حامل افراد کے لئے کام کرنے والے اداروں کے نیٹ ورک (NOWPDP-NGO)، نیشنل بینک آف پاکستان فنڈز کے بورڈز میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور داؤد لارنس پور لمیٹیڈ کے چیئرمین ہیں۔ جناب روحیل محمد سی ایف اے چارٹر ہولڈر ہیں اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن سے ایم بی اے کی سند کے حامل ہیں۔ انہوں نے انسیڈ (INSEAD) سے ایڈوانس مینجمنٹ کے ساتھ ساتھ ہاروارڈ بزنس اسکول سے ایگری بزنس سرٹیفکیٹ حاصل کیا ہے۔
جناب احسن احمد 15 سال سے زائد عرصے سے ٹیکسٹائل کے شعبے میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے ٹیکسٹائل سے متعلق معاون اداروں کے لیے نئے اجزاء تیار کیے ہیں اور ان پر تحقیق کی ہے۔ انہوں نے خاص ایپلیکیشنز کے لئے مختلف کارکردگی کے باریک دھاگے کے سوت کو بھی ترقی دی ہے۔ برآمدی مقصد کے لیے ڈینم گارمنٹس کے لیے ایک بُنائی انڈسٹری اور بائنگ ہاؤس قائم کرکے برآمد پر مبنی ٹیکسٹائل سیکٹر میں بھی اپنا حصہ ڈالا ہے۔
انہوں نے ڈینیسن یونیورسٹی، گران ویل، اوہائیو سے اکنامکس میں ڈگری حاصل کی ہے۔ فی الحال، وہ 2003 سے عابد انڈسٹریز اور سندھ انڈسٹریز میں ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز ہیں۔ اس کے علاوہ وہ 2017 سے ڈینم ڈائینامکس میں ڈائریکٹر بھی ہیں۔
انہوں نے 2003 سے 2013 تک مشینری ایکوپمنٹ لمیٹیڈ ؛ 2006 سے 2012 تک جے ایس گلوبل کیپیٹل لمیٹڈ اور 2013 سے 2019 تک جے ایس آئی ایل کے بورڈ میں خدمات انجام دیں۔
جناب سید سعد سلمان فیلکون آئی پرائیویٹ لمیٹیڈ کے چیف ایگزیکیوٹو آفیسر ہیں۔ کمپنی کے ساتھ بارہ سال سے زائد تجربے کے دوران، انہوں نے اس کی حکمت عملی اور کلچر میں تبدیلیاں لانے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، جس کے نتیجے میں غیر معمولی نشوونما دیکھنے میں آئی۔ فیلکون آئی اس وقت پاکستان میں نجی ملکیت کی سب سے بڑی آئی او ٹی ٹیلی میٹکس کمپنی ہے۔
جناب سعد صاحب الائیڈ بینک لمیٹیڈ کی کارپوریٹ اینڈ انویسٹمینٹ ڈویژن میں کام کرچکے ہیں اور سٹی بینک میں کانیلسٹ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں ہیں۔ انہوں نے صوفیہ ٹیکسٹائل کے بورڈ میں بھی خدمات انجام دی ہیں اور انہوں نے بی ایس سی (اونرز) کیا ہے۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ای ایف یو جنرل انشورنس لمیٹڈ سے کیا اور وہ کمپنی کے ساتھ گزشتہ تین دہائیوں سے وابستہ ہیں اور ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے دنیا کے کئی ممالک میں بین الاقوامی سیمینارز، میٹنگز اور کانفرنسوں میں شرکت کیہے ۔ اپنی پیشہ ورانہ خدمات کے ساتھ ساتھ، وہ جے ایس انویسٹمینٹ بینک لمیٹڈ کے بورڈ میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں اور اس وقت بائیو مصدر (پاکستان) لمیٹیڈ کے بورڈ میں عہدہ رکھتے ہیں اور ڈلیوری ڈیوز پرائیویٹ لمیٹیڈ میں ڈائریکٹر ہیں۔
جناب سعد صاحب انگلستان میں ڈرہم یونیورسٹی سے اکاؤنٹنگ اور فنانس میں آنرز کے ساتھ بیچلرز آف آرٹس کی سند کے حامل ہیں۔ اس کے علاوہ، انہوں نے سوتزرلینڈ میں آئی ایم ڈی سے ایگزیکیوٹو ایجوکیشن مکمل کی ہے، کینیڈین سیکیورٹی سرٹیفکیٹ ، سی ایف اے لیول 2 حاصل کیا، اور وہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ گورننس سے "سرٹیفائیڈ ڈائریکٹر" ہیں۔